وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیرصدارت وزراء کمیٹی برائے جنوبی پنجاب کا چھٹا اجلاس آج سول سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر برائے آ بپاشی محسن لغاری، صوبائی وزیر برائے توانائی ملک اختر، صوبائی وزیر برائے زراعت حسین جہانیاں گردیزی، صوبائی وزیر برائے لائیو سٹاک حسنین بہادر دریشک، صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی،چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری جنوبی پنجاب سمیت تمام متعلقہ محکموں سے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے نو ترمیم شدہ رولز آف بزنس کا اور ملتان اور بہاولپور میں دفاتر کے قیام میں پیش رفت کا جائزہ لینا تھا ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب نے اجلاس کو بتایا جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے پنجاب گورنمنٹ کے رولز آف بزنس 2011میں مجوزہ ترامیم پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رولز آف بزنس میں جنوبی پنجاب کا مطلب تین ڈویژنز ہیں جن میں ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ہیں۔ رولز آف بزنس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کے اختیارات کی وضاحت کر دی گئی ہے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے تحت تمام محکمے اپنے رولز آف بزنس کے تحت فرائض سرانجام دیں گے۔ وزیر اعلیٰ کے پاس اختیار ہو گا کہ وہ نوٹیفیکیشن کے ذریعے مختلف محکموں ذمہ داریاں تفویض کریں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے بہاولپور سیکرٹریٹ کی عمارت کی تعمیر کے لیے ذخیرہ سما ستّا میں 30ایکڑ سرکاری اراضی منتقل کی جا چکی ہے۔ سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لیے پنجاب انفراسٹریکچر اتھارٹی سے خدمات لی جا رہی ہیں۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے مجوزہ رولز آف بزنس کا بغور جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کے رولز آف بزنس میں محکموں کے سربراہان کو تعیناتیوں اور منتقلیوں کے اختیارات کے ساتھ دیگر ذمہ داریوں کی بھی وضاحت کریں۔ سیکرٹریٹ کا قیام خطے میں انتظامی امور کی بہتری کے ذریعے سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانا ہے۔جب تک سرکاری محکمے اپنے عمومی فرائض کی انجام دہی پر پر خصوصی توجہ نہیں دیں گے الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا مقصد پورا نہیں ہو گا۔ رولز میں چیف سیکریٹری پنجاب اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب کے اختیارات کے فرق کی بھی وضاحت کی جائے۔ اس کے علاوہ رولز میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی نسبت دئیے گئے اضافی اختیارات کا واضح ہونا بھی ضروری ہے۔ تمام محکموں کے آ پریشنل اور فنکشنل اختیارات کی الگ الگ وضاحت کی جائے۔محکموں کی منتقلی کے ساتھ رولز آف بزنس میں ترمیم کا سلسلہ سیکرٹریٹ کی تکمیل تک جاری رہے گا۔ اجلاس میں کمیٹی کی متفقہ رائے سے جنوبی پنجاب کے سیکرٹریٹ کے استحکام کے لیے سرکاری عمارتوں میں دفاتر کی جلد سے جلد فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔اس مقصد کے لیے بہاولپور میں سیکرٹریٹ کے قیام کے لیے اسلامیہ یونیورسٹی اور ملتان میں پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کی زیر تعمیر عمارت کی تکمیل کی تجاویزپیش کی گئیں۔ وزیر خزانہ نے صوبائی وزراء سے درخواست کی کہ کمیٹی کے آئندہ دواجلاس ملتان اور بہاولپور میں منعقد کیے جائیں گے۔ اس سے قبل بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کے لیے گورنر پنجاب سے اجازت لی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سیکرٹریٹ کا قیام جنوبی پنجاب صوبے کی جانب اہم پیش رفت ثابت ہو گا۔ وزیر خزانہ پنجاب کی جانب سے گورنمنٹ آف پنجاب کے مروجہ رولز آف بزنس میں جنوبی پنجاب کے لیے ضروری ترامیم کی تیاری پر صوبائی وزیر برائے آپباشی محسن لغاری اور چیف سیکرٹری پنجاب کی خصوصی کاوشوں کو بھی سراہاگیا۔