میاں ناصر حیات مگوں، صدر ایف پی سی سی آئی نے گیس کے جاری بحران اور گیس کی فراہمی میں مسلسل قلت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے؛جس کی وجہ سے صنعتی پیداوار میں رکاوٹ اور برآمدی آرڈرز کی تکمیل میں تاخیر کا سامناہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز اورانڈ سٹر ی پلئیرز کو فور ی طور پر ایک پیج پر لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ وہ اسٹیک ہو لڈرز کی میٹنگ کی صدارت کریں اور ان کی تفریق اور تضادات کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں۔میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی باریک بینی اور تشو یش کے ساتھ حکومتی محکموں اور موجودہ گیس کے بحران سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کے ما بین اختلاف رائے کا جا ئزہ لے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا اختلا ف رائے گیس کی فراہمی کو مکمل طور پردوبارہ بحال کرنے میں لا زمی طور پر مزید تاخیر کا باعث بنے گا۔میاں ناصر حیات مگوں نے تجویز پیش کی ہے کہ پی ایل ایل، گیس ٹرمینلز، گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیاں، ایل این جی درآمد کے لئے نجی لائسنس یا فتہ اور تمام متعلقہ سرکاری وزارتوں کو معزز وزیر اعظم کی سربراہی میں مل بیٹھ کر گیس کی فراہمی کی مکمل بحالی کے لئے ایک اتفاق رائے اور ٹائم فریم تک پہنچنا چاہئے؛جیسا کے وزیر اعظم پاکستان نے IPPs کے بحران کو حل کرنے میں مدد دی تھی۔میاں ناصر حیات مگوں نے مزید کہاکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر کی حیثیت سے وہ تاجراور کارباری برادری کو حکومت کے ساتھ بیٹھا نے اور حکومت کو سب کے لیے متفقہ حل تک پہنچنے میں مدد دینے کے لئے ہمیشہ کی طرح تیار ہیں۔ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ ہے کہ حکومت کو نااہلی اور منصوبہ بندی کے فقدان کی تحقیقات کرنی چاہئے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں اوراس بات کو یقینی بنائیں کہ اربوں کے نقصانات کا با عث بننے والے اس قو می بحران کو کسی صورت دہرایا نہیں جائے گا۔