پاکستان میں سیاحت کی صنعت پائیدار معیشت کو یقینی بناسکتی ہے کیونکہ یہ بڑے پیمانے پر حکومت کے لیے محاصل اور لوگوں کے لیے روزگار پیدا کرتی ہے، کاروباری شعبے سے وابستہ خواتین کو آگے آنا اور اپنی خداداد صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے جبکہ حکومت ان کی حوصلہ افزائی اور ہر ممکن مدد فراہم کرے۔ان خیالات کا اظہار سیمینار کی چیف گیسٹ گورنر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور ، لاہور چیمبر کے صدرمیاں طارق مصباح، نائب صدر طاہر منظور چودھری، سیکریٹری پنجاب ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کیپٹن (ر) محمد مشتاق، ایم ڈی پنجاب ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن محمد تنویر جبار، لاہور چیمبر کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے بزنس وومن تھنک ٹینک کی کنوینر طلعت حفیظ ، چودھری انیس اقبال، مس ذیشان ضیاءو دیگر نے کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کے لیے شعبہ سیاحت بطور صنعت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بیگم پروین سرور نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو ہماری خواتین کی حمایت کرنی چاہئے تاکہ وہ ایک بہتر معیار حاصل کرسکیں۔ خواتین کو تجارت اور معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین معاشرے کا لازمی جزو ہیں اور خواتین کی فعال شرکت کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو مختلف شعبوں میں کام کرتے ہوئے بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تجارتی اور معاشی سرگرمیوں میں ان کی شراکت مستحکم معاشرے کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے اور ملکوں کو اقوام متحدہ میں ایک اچھا مقام حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں خواتین نہ صرف اپنے حقوق کو محفوظ کرتی ہیں بلکہ معاشرتی اور ثقافتی اصولوں کو مضبوط بنانے اور آگے بڑھانے میں بھی اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کی دیکھ بھال ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ لاہور چیمبرکے صدر میاں طارق مصباح اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے کہا کہ آئین پاکستان میں 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحت صوبائی شعبہ بن چکا ہے، اس کی ترقی اور اس کے ذریعے کاروباری و روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بالخصوص کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ بات خوش آئند ہے کہ وزیراعظم نے سیاحت کے شعبے کو اس کی بے پناہ صلاحیتوں کی وجہ سے اپنی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کا شعبہ صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر اس شعبہ کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔