لاہور(پ ر)کاروباری اداروں پر چھاپوں اور کاروباری افراد کی گرفتاریوں کی اجازت نہیں دینگے۔بجٹ پر تحفظات ہیں،کاروباری افراد کو گرفتاری کا اختیار،شق203اے کسی صورت قبول نہیں ہے۔موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے،بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔انکم ٹیکس کی شق236جی اور 236ایچ کے تحت فارمیسیز پر نافذ کیا گیا ایڈوانس ٹیکس فوری ختم کیا جائے،ایف بی آر کاکام ڈسٹری بیوٹرز کو دے دیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم، لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح الرحمن، چیئرمین کوارڈنیشن محمد علی میاں،سابق صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ، لاہور چیمبر کے نائب صدر طاہر منظور،پیاف کے چیئرمین میاں نعمان کبیر،سہیل محمود بٹ،اشرف بھٹی نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ ”پاکستان تاجر کنونشن“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے بجلی،گیس،چائے،چینی اور ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیاہے۔82فیصد ان ڈائریکٹ ٹیکسز ہیں۔ٹیکسز کے نظام کو آسان کرنے کی بجائے مزید پیچیدہ کر دیا گیا ہے۔حکومت کو ایف پی سی سی آئی،تمام ٹریڈ چیمبرز اور ایسوسی ایشنزکو اعتماد میں لے کرپالیسز بنانی چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت ٹرن اوور پر ٹیکس نافذ کرنے کی بجائے فکس ٹیکس متعارف کروائے تاکہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ شق 203اے جس میں شک کی بنیاد پر بھی کاروباری افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا گیا ہے اس کو بھی فوری طور پر وآپس لیا جائے۔کوئی بھی سیکٹر موجودہ بجٹ سے خوش نہیں ہے۔خواجہ شاہ زیب اکرم نے مزید کہاکہ 17فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے سیلز ٹیکس سنگل ڈیجٹ میں ہونا چاہیے۔اس بجٹ میں ایف بی آر کو کوئی ٹارگٹ نہیں دیا گیا ہے۔خواجہ شاہ زیب اکرم نے مزید کہاکہ ایف پی سی سی آئی نے حکومت سے چائے کو شیڈول تھر ی سے نکالنے کی تجویز دی تھی،چائے کو شیڈول تھری سے نکالنے کی بجائے چینی کو بھی شیڈول تھری میں ڈال دیا ہے۔ بجٹ میں بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گی ہے جس کی وجہ سے کاروبار کی لاگت میں کمی نہیں آئے گی۔ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کاکوئی بھی لائحہ عمل پیش نہیں کیا گیا ہے۔ جوافراد ٹیکس ادا نہیں کررہے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی بجائے جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں ان پر ہی مزید بوجھ ڈالا گیا ہے۔