صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت آج پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں اجلاس منعقد ہواجس میں محکمہ صنعت وتجارت و تشکیل ہنر مندی اور اس کے ذیلی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صنعت وتجارت اور اس کے ذیلی ادارے مقررہ اہداف کے بروقت حصول کیلئے محنت سے کام کریں۔ انہوں نے واضح کہا کہ اہداف کے حصول میں سستی اور لاپرواہی برتنے والوں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں۔صوبائی وزیر نے صنعتی مراکز میں ترقیاتی کاموں کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس کی سوفیصد آبادکاری حکومت کی سرفہرست ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ دستکاری کے فن کی ترویج کیلئے آن لائن سسٹم بنایا جائے اور پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اپنی جاری سکیموں پر کام کی رفتارمزید تیز کرے۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ طالب علموں کو ہنر سکھانے کے ساتھ روزگار کی فراہمی بھی اہم ہے۔ اس لیے سیکٹر سکل کونسلز ہنر مند بچوں کو روزگار کی فراہمی کی ذمہ داری بھی نبھا ئیں۔ صوبائی وزیر نے بتایا اشیاء ضروریہ کی ویلیو چینز کے تجزیہ کیلئے محکمہ صنعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈیٹا بینک بنے گا۔راولپنڈی میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا ایکٹ کابینہ کی منظوری کیلئے تیار کر لیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر نے راولپنڈی میں ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام کے فزیبلیٹی رپورٹ جلد تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پنجاب سرمایہ کاری بورڈ صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے۔
ٹیوٹا،پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر اداروں کے حکام نے بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہنر مند نوجوان پروگرام کے تحت 55ہزارطالبعلموں کو تربیت دی جاچکی ہے۔ سیکرٹری صنعت وتجارت واصف خورشید،چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان صدیق، سی ای او پنجاب سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر ارفع اقبال،سربراہ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ فضیل آصف اور محکمہ صنعت وتجارت کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔