صوبائی وزیر برائے انصرام قدرتی آفات پنجاب میاں خالد محمود نے کہا ہے کہ مون سون کے پہلے سپیل میں پنجاب بھر میں سیلاب کی صورتحال قابو میں رہی۔ کہیں سے کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول ہوئی نا اثاثوں کو زیادہ نقصان پہچا۔ ریسکیو ٹیموں کی بروقت کاروائیوں نے چھتوں اور دیواروں کے گرنے سے ہونے والے نقصانات میں کمی کو یقینی بنایا پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت دیہاتوں اور تحصیلوں میں یونین کونسلزتک رسائی کو یقینی بنایا۔گزشتہ تین دن میں مون سون کے پہلے سپیل کے دوران گجرانوالہ،سیالکوٹ، گجرات اور قصور سمیت چار اضلاع میں حادثات کی اطلاعات موصول ہوئیں جن میں سات مقامات پر چھت گرانے کے واقعات پیش آئے اور گجرات میں ایک مقام پر دیوار گرنے کی اطلاع موصول ہوئی۔ مجموعی طور پر آٹھ حادثات میں 2افراد شدید زخمی ہوئے،سات افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔سیالکوٹ میں ایک مقام پر ایک مویشی ہلاک ہوا۔ پی ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ ادارے مون سون کے جاری سلسلہ کے دوران ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مستعد ہیں۔محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ 48گھنٹوں میں موسم میں کسی غیر معمولی تبدیلی کا امکان ظاہر نہیں کیا گیا۔ دریاؤں میں پانی کابہاؤ سیلاب کی سطح سے کم بتایا جا رہا ہے۔ تاہم تمام بڑے دریاؤں کے نزدیکی علاقوں سمیت لاہور، راولپنڈی،گجرانوالہ اور ملتان ڈویژن میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات موجود ہیں۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے مون سون کے پہلے سپیل کے اختتام پر نقصانات سے متعلق بریفنگ کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت پنجاب بھر کے دیہاتوں اور تحصیلوں کی سطح پر ایمرجنسی مراکز کو تمام ضروری وسائل مہیا کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ خزانہ ہنگامی حالات میں وسائل کی بروقت فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے۔ضلعی انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کی معاونت سے دریائی کٹاؤ سے آبادیوں اور زرعی زمینوں کی حفاظت کی جا رہی ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی تحت فلڈپلان ریگولیشن ایکٹ 2016ء کی روشنی میں آبادیوں اور زرعی زمینوں کے دریائی کٹاؤ سے تحفظ کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس کے تحت سیلابی علاقوں غیر ضروری مداخلت اور آبنادیوں کی تشکیل کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔