لاہور(پ ر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے جاری ہونے والے حالیہ قیمتوں کے تعین کے نوٹیفیکیشن واپس لئے جائیں اور مارکیٹ کے حالات کے مطابق قیمتوں کے تعین کے نظام کو چلنے دیا جائے۔انہوں نے حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں کے چینی کی قیمت مقرر کرنے کے فیصلے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ فیصلے چینی کی صنعت اور کاروبار سے تعلق رکھنے والے طبقات سے مشاورت کے بغیر کئے گئے ہیں۔یہ فیصلے زمینی حقائق اور کاروباری طریقہ کار سے ہٹ کر کئے گئے ہیں۔ ان فیصلوں کے اثرات نہ صرف فوری طور پر چینی کے عام صارفین پر ہوں گے بلکہ یہ منفی اثرات آئندہ شوگر انڈسٹری،گنے کے کاشتکار اور دیگر شعبوں پر بھی ہوں گے۔ایف پی سی سی آئی نے ہمیشہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کاروباری فیصلے کاروباری اور متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد کئے جائیں۔لیکن بالعموم یہ دیکھا گیا ہے کہ حکومتی حلقے اور محکمہ جات فیصلے از خود کرتے ہیں جو کہ کاروباری اور صنعتی حلقوں کے لئے اور بالخصوص عوام کیلئے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔چینی کے کاروبار سے منسلک حلقوں کو پچھلے کافی عرصے سے تشویش ہے کہ حکومت کے بیشتر ادارے منفی طریقے سے اس کاروبار اور صنعت کو مشکلات سے دو چار کر رہے ہیں۔اگر ماضی کے ان تمام اقدامات کو دیکھا جائے تو ان کے سبب عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں مل سکا بلکہ اس سے چینی کی پیداوار میں کمی اور قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ عوام کیلئے مشکلات کے ساتھ ساتھ کاروباری اور صنعتی حلقوں کیلئے انتہائی نا سازگار حالات پیدا ہوئے۔حکومت کی حالیہ چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اقدام بھی اس کاروبار کو مزید مشکلات اور عوام کیلئے سخت حالات پیدا کرسکتا ہے کیونکہ مقرر ہونے والی موجودہ قیمت کسی طرح سے مناسب نہیں ہے اگر اس کا تعین مارکیٹ کے ذریعے خود بخود ہو تو اس سے یقینا حالات میں بہتری آسکتی ہے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے جاری ہونے والے حالیہ قیمتوں کے تعین کے نوٹیفیکیشن واپس لئے جائیں اور مارکیٹ کے حالات کے مطابق قیمتوں کے تعین کے نظام کو چلنے دیا جائے۔اسی سے عوام الناس کی بہتری اور اس کاروبار سے منسلک لوگوں اور صنعت میں طویل مدتی حکمت عملی سے بہتری لائی جا سکتی ہے۔