اسلام آباد(ویب ڈیسک)شاہد خاقان عباسی نے سپیکر اسد قیصر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کی عزت ،تقدس اور روایات کا خیال رکھا جائے ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تائید کرتا ہوں ،اس ہائوس کی بدقسمتی ہے کہ تین سال میں یہ ہائوس آئین و پارلیمانی روایت کےمطابق نہیں چل رہا ، اس کی اتنی مثالیں ہیں کہ سار ا وقت گزر جائے گا لیکن بیان نہیں ہو پائے گا ،کل رات کی جو بات ہے اگر ایک ووٹ آپ کروالیتے تو کیا قیامت آجانی تھی؟ آج خورشید شاہ اور علی وزیرصاحب بیٹھے ہیں،کیا اس سے پہلے یہ پارلیمنٹ کے ممبران نہیں تھے ؟ کیا اس سے پہلے یہاں بیٹھنے کا ان کا حق نہیں تھا؟لمبی تعداد ممبران کی ہے جن کو جعلی کیسز پر جیلوں میں ڈالا گیا ، آپ کو توفیق بھی نہ ہوئی کہ ان کو کم ازکم نمائندگی کیلئے ہی ان کو بلا لیں ، خورشید شاہ کی عزت نہ صرف پیپلزپارٹی بلکہ اپوزیشن کی ہر جماعت میں ہے ،آپ کو دو سال میں خورشید شاہ کی کرسی خالی نظر نہیں آئی ، یہ ہائوس پارلیمانی روایت پر چلتا ہے ،وزرا نے کون سی گالی ہے جو ہمیں نہیں دی لیکن آپ وزرا کو کنٹرول نہ کرسکے ،کیا آپ کواتنا بھی اختیار نہیں کہ آپ وزرا کو روک سکیں؟کیسے چلے گا یہ ہائوس؟۔اگر لیڈر آف دی ہائوس اور اپوزیشن لیڈر تقریر نہیں کرسکتا تو شاید پھر وزیراعظم بھی یہاں تقریر نہیں کرسکیں گے ۔یہ ہائوس رولز اور روایت کے مطابق چلنا چاہیے ،سپیکر کو کسی کا فریق نہیں بننا چاہیے ۔