اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نےکہا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے بطور وزیرخارجہ کشمیر کا سودا کیا ، یہ وزیراعظم بننے کیلئے غیر ملکیوں کوکالیں کرتے تھے،وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ شاہ محمود قریشی کی فون کالیں ریکارڈ کروائیں،وفاقی بجٹ معاشی تباہی ہے، پی پی بجٹ مسترد کرتی ہے، 172 ممبران پورا کرنے کیلئے حکومت کی دوڑیں سب نے دیکھیں، اگر دھاندلی نہ ہوتی تو مطلوبہ ووٹ پورے نہیں تھے، بجٹ اجلاس عوام کے لئے بے عزتی کا باعث بنا۔ قومی اسمبلی اجلاس سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس ہر پاکستانی کیلئے شرمندگی کا باعث بن چکا،
ہر ممبر کا حق ہے کہ اپنا ووٹ ریکارڈ پر لے کر آئے، جناب اسپیکر! آپ نے گزشتہ روز ہم سے ہمارا حق چھینا، کل بجٹ پراسیس کا اہم ترین دن تھا، کون جانتا تھا یہ بجٹ اجلاس معاشی تباہی کا بجٹ ہے، اسپیکرصاحب نے پورا موقع دیا حکومت اپنے 172 ممبران کی تعداد پوری کرسکے، فنانس بل کی حتمی منظوری پرووٹنگ نہیں کرائی گئی، بدقسمتی سے اپوزیشن ارکان کی تعداد بھی کم تھی۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عامر ڈوگر اور پارلیمانی سیکرٹری کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں، حکومتی اراکین اپنے لوگ ڈھونڈتے رہے، سپیکر سے لابی کو سیل کرنے کی گزارش کی جو نہیں مانی گئی، ہمارا حق ہے کہ ہماری ترمیم پڑھی اور سنی جائے، ہمارے ووٹ کے حق کا تحفظ نہیں ہوگا تو عام آدمی کے ووٹ کا کیا ہوگا، حکومت نے جو بجٹ دیا یہ معاشی تباہی کا بجٹ ہے، کچھ اپوزیشن ممبران کی تعداد میں بھی کمی تھی، ہماری گنتی کرنے کی بجائے اسپیکر صاحب آپ اٹھ کر چلے گئے۔انہوں نے شاہ محمود قریشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ وزیرخارجہ ہیں جنہوں نے کشمیر کا سودا کیا اور بیرونی ممالک کو کال کرکے کہتے تھے کہ مجھے وزیراعظم بنائو۔آپ دیکھیں یہ شخص آپ کے وزیراعظم کیساتھ کیا کرتا پھر رہا ہے ۔وزیراعظم کو کہتاہوں کہ حساس ادارے کو کہیں کہ شاہ محمود قریشی کے فون ٹیپ کریں ۔